رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا جامع نسب نامہ مبارک
رسول اللہ ﷺ کا شجرہ نسب یہ ہے:
محمد بن عبد اللہ بن عبد المطلب بن ہاشم بن عبد مناف بن قصی بن کلاب رسول اللہ ﷺ کا شجرہ نسب یہ ہے:
محمد بن عبد اللہ بن عبد المطلب بن ہاشم بن عبد مناف بن قصی بن کلاب بن مرہ بن کعب بن لوی بن غالب بن فہر بن مالک بن النضر بن کنانہ بن خزیمہ بن مدرکہ بن الیاس بن مضر بن نزار بن معد بن عدنان۔
یہ نسب نامہ عدنان تک پہنچتا ہے، جو عربوں کے جدِ اعلیٰ مانے جاتے ہیں۔ عدنان سے اوپر حضرت اسماعیل علیہ السلام اور پھر حضرت ابراہیم علیہ السلام تک سلسلہ نسب پہنچتا ہے۔
یہ شجرہ نسب عرب کے قریشی خاندان کی بنو ہاشم شاخ سے تعلق رکھتا ہے، جو اپنی عزت، شرافت اور اعلیٰ اخلاق کی وجہ سے مشہور تھی۔
رسول اللہ ﷺ کے والدین کریمین کا شجرہ نسب درج ذیل ہے:
والد محترم:
عبداللہ بن عبدالمطلب بن ہاشم بن عبد مناف بن قصی بن کلاب بن مرہ بن کعب بن لوی بن غالب بن فہر بن مالک بن النضر بن کنانہ بن خزیمہ بن مدرکہ بن الیاس بن مضر بن نزار بن معد بن عدنان۔
والدہ محترمہ:
آمنہ بنت وہب بن عبد مناف بن زہرہ بن کلاب بن مرہ بن کعب بن لوی بن غالب بن فہر بن مالک بن النضر بن کنانہ بن خزیمہ بن مدرکہ بن الیاس بن مضر بن نزار بن معد بن عدنان۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے والد اور والدہ دونوں کا نسب کلاب بن مرہ پر جا کر مل جاتا ہے، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ ﷺ کے والدین قریش کے قبیلے سے تعلق رکھتے تھے۔ والد محترم بنو ہاشم سے جبکہ والدہ محترمہ بنو زہرہ سے تعلق رکھتی تھیں۔
رسول اللہ ﷺ کے چچا اور پھوپھیوں کے نام درج ذیل ہیں:
چچا (عبدالمطلب کے بیٹے)
1. ابو طالب (اصل نام عبد مناف) – رسول اللہ ﷺ کے سب سے زیادہ حمایت کرنے والے چچا۔
2. حمزہ – جری اور بہادر، غزوۂ اُحد میں شہید ہوئے۔
3. عباس – ایمان لائے اور اسلام کے بڑے حمایتی رہے۔
4. ابو لہب (اصل نام عبد العزیٰ) – اسلام کا سخت دشمن رہا۔
5. حارث – ان کی اولاد میں حضرت ابو سفیان بن حارث ایمان لائے۔
6. عبدالکعبہ
7. مقفم
8. ضرار
9. حجل (کہا جاتا ہے کہ ان کا نام مغیرہ تھا)
10. زبیر
ان دس چچاؤں میں سے صرف حمزہ، عباس اور ابو طالب نے رسول اللہ ﷺ کی حمایت کی، جبکہ ابو لہب سخت دشمن رہا۔
پھوپھیاں (عبدالمطلب کی بیٹیاں)
1. صفیہ – یہ اسلام لائیں اور رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ہجرت کی، ان کے بیٹے حضرت زبیر بن عوام مشہور صحابی تھے۔
2. عاتکہ – بعض روایات کے مطابق یہ بھی ایمان لائیں۔
3. ام حکیم (بیضاء) – یہ حضرت عبد اللہ بن جدعان کی زوجہ تھیں۔
4. برہ
5. ارویٰ
6. امیمہ
ان میں سے صفیہؓ کے بارے میں یقین ہے کہ وہ ایمان لائیں، جبکہ عاتکہؓ اور ارویٰؓ کے بارے میں مختلف روایات ہیں۔ مرہ بن کعب بن لوی بن غالب بن فہر بن مالک بن النضر بن کنانہ بن خزیمہ بن مدرکہ بن الیاس بن مضر بن نزار بن معد بن عدنان۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سرچ مضامین
- رسول اللہ ﷺ کے شمائل مبارکہ
- رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا جامع نسب نامہ مبارک
- نبی کریم ﷺ کے جسم اطہر کا پسینہ
- نبی کریم ﷺ کے جسم اطہر کا سایہ
- نبی کریم ﷺ کی مہر نبوت
- نبی کریم ﷺ کی رنگت مبارک
- نبی کریم ﷺ سراپا حسن
- نبی کریم ﷺ کا روئے انور
- نبی کریم ﷺ کی جبین مبارک
- نبی کریم ﷺ کا سر اقدس اور موئے مبارک
- نبی کریم ﷺ کے جسم اطہر کی نظافت
- نبی کریم ﷺ کی چشمان مقدس
- نبی کریم ﷺ کے مبارک آبرو
- نبی کریم ﷺ کی بصارت مبارک
- نبی کریم ﷺ کی آواز مبارک
- نبی کریم ﷺ کا حسین قد و قامت
- نبی کریم ﷺ کے دندانِ مبارک
- نبی کریم ﷺ کی داڑھی مبارک
- نبی کریم ﷺ کی گردن مبارک
- نبی کریم ﷺ کے گوش اور سماعت مبارک
- نبی کریم ﷺ کے مبارک ہاتھ
- نبی کریم ﷺ کا سینہ مبارک
- نبی کریم ﷺ کے مبارک گھٹنے اور پنڈلیاں
- نبی کریم ﷺ کے مبارک شانے
- نبی کریم ﷺ کی مبارک کلائیاں
- نبی کریم ﷺ کے رخسار مبارک
- نبی کریم ﷺ کی بینی (ناک) مبارک
- نبی کریم ﷺ کے قدمین مبارک
- رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک بغلیں
- انوارِ محمدیہ ہزار پردوں میں
- حضور ﷺ کے بطن اَقدس اور ناف مبارک کا بیان
- نبی کریم ﷺ کی ازواج مطہرات