google.com, pub-7579285644439736, DIRECT, f08c47fec0942fa0 نبی کریم ﷺ کی بصارت مبارک

نبی کریم ﷺ کی بصارت مبارک

Social
0

 نبی کریم ﷺ کی بصارت مبارک 

نبی کریم ﷺ کی بصارت مبارک


نبی کریم ﷺ کی بصارت مبارک عام انسانوں کی بینائی سے کہیں زیادہ تیز، عمیق اور نورانی تھی۔ آپ ﷺ کی آنکھیں نہ صرف ظاہر کو دیکھتی تھیں بلکہ حقیقت کی گہرائیوں میں بھی اتر جاتی تھیں۔ آپ ﷺ کی نظر اللہ تعالیٰ کے خصوصی عطیہ کے سبب دن اور رات میں یکساں تھی اور اندھیرے میں بھی ایسے دیکھ سکتے تھے جیسے روشنی میں۔

نبی کریم ﷺ کی بصارت کے معجزات


1. اندھیرے میں دیکھنے کی صلاحیت:

   حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
   *"نبی کریم ﷺ کی بصارت بہت تیز تھی، یہاں تک کہ اندھیرے میں بھی آپ ﷺ دیکھ سکتے تھے۔"* (مسند احمد)

2. پیچھے دیکھنے کی صلاحیت:

   حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:
   *"نبی کریم ﷺ کو سامنے کے ساتھ ساتھ پیچھے کا بھی ویسا ہی نظر آتا تھا۔"* (صحیح بخاری)

3. غیب کی خبریں دیکھنا:

   نبی کریم ﷺ نے مختلف مواقع پر غیب کی خبریں دی ہیں جو بعد میں حقیقت میں ظاہر ہوئیں۔ میدانِ بدر میں آپ ﷺ نے کفار کے مقتولین کی جگہیں متعین کر کے بتائی تھیں، جو بالکل درست ثابت ہوئیں۔

نبی کریم ﷺ کی آنکھوں کی خصوصیات


1. قدرتی سرمگیں:

 آپ ﷺ کی آنکھوں کے گرد فطری سرمہ موجود تھا، جس نے انہیں مزید دلکش اور جاذب نظر بنا دیا تھا۔

2. چمکدار اور روشن:

 آپ ﷺ کی آنکھیں نہایت چمکدار تھیں اور ان میں ایک خاص نور جھلکتا تھا۔

3. پتلیوں کی گہرائی:

 آپ ﷺ کی پتلیاں نہایت سیاہ اور گہری تھیں، جو آپ کے چہرہ انور کے نور کو مزید نمایاں کرتی تھیں۔

نبی کریم ﷺ کی بصارت اور صحابہ کی گواہیاں


1. حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:

   "نبی کریم ﷺ کی آنکھیں اتنی خوبصورت اور پُرتاثیر تھیں کہ جو بھی انہیں دیکھتا، وہ آپ کے حسن میں کھو جاتا۔" (شمائل ترمذی)

2. حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:

   "نبی کریم ﷺ کی آنکھیں بڑی اور دلکش تھیں، ان کی سیاہی نہایت گہری اور سفیدی روشن تھی۔" (ترمذی)


3. حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:

   "نبی کریم ﷺ کی بصارت اتنی تیز تھی کہ آپ ﷺ دور سے بھی واضح طور پر دیکھ سکتے تھے۔" (صحیح مسلم)

نبی کریم ﷺ کی نظر کی تاثیر


نبی کریم ﷺ کی نظر مبارک میں بے پناہ تاثیر تھی۔ جب آپ ﷺ کسی کی طرف شفقت سے دیکھتے تو وہ سراپا سکون میں آ جاتا، اور جب آپ ﷺ کسی پر ناراضگی کی نظر ڈالتے تو وہ کانپنے لگتا۔ صحابہ کرام فرماتے ہیں کہ آپ ﷺ کی آنکھوں میں ایسا نور تھا کہ جو بھی انہیں دیکھتا، وہ آپ ﷺ کے حسن میں محو ہو جاتا۔

نبی کریم ﷺ کی بصارت مبارک اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ ایک عظیم نشانی تھی، جو عام انسانوں سے کہیں زیادہ وسیع، گہری اور غیر معمولی تھی۔ آپ ﷺ کا ہر عمل اور ہر نظر محبت، حکمت اور بصیرت سے بھرپور ہوتی تھی۔ اللہ تعالیٰ ہمیں نبی کریم ﷺ کی سنت پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور ہمیں آپ ﷺ کے دیدار کی سعادت نصیب فرمائے۔ آمین!
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

سرچ مضامین

ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !