google.com, pub-7579285644439736, DIRECT, f08c47fec0942fa0 نبی کریم ﷺ کی آواز مبارک

نبی کریم ﷺ کی آواز مبارک

Social
0

 نبی کریم ﷺ کی آواز مبارک 

نبی کریم ﷺ کی آواز مبارک


نبی کریم ﷺ کی آواز مبارک ایک عظیم نعمت اور اعجاز تھی، جو سننے والوں کے دلوں میں اتر جاتی تھی۔ آپ ﷺ کی آواز میں ایک خاص رعب، نرمی، شفقت اور تاثیر تھی، جو سننے والے کو مسحور کر دیتی تھی۔ نہ وہ بہت بلند تھی اور نہ بہت مدھم، بلکہ ایک ایسا دلکش امتزاج تھا جو ہر موقع کے مطابق موزوں رہتا تھا

نبی کریم ﷺ کی آواز کی خصوصیات


1. متوازن اور دلکش:

 آپ ﷺ کی آواز نہایت معتدل اور خوشگوار تھی، جسے سن کر دلوں کو سکون ملتا تھا۔

2. رعب دار اور باوقار:

 جب آپ ﷺ کسی بات پر زور دینا چاہتے تو آپ کی آواز میں ایک خاص جلال پیدا ہو جاتا تھا، جس سے سننے والے کی روح تک اثر کرتا تھا۔

3. شفقت اور محبت سے بھرپور:

 عام گفتگو میں آپ ﷺ کی آواز نرم اور مہربان ہوتی تھی، جس میں اپنائیت اور خلوص جھلکتا تھا۔

4. دور تک پہنچنے والی:

 نبی کریم ﷺ کی آواز اللہ کے خاص فضل سے دور تک پہنچتی تھی، یہاں تک کہ بڑے مجمع میں بھی ہر شخص آپ ﷺ کی بات کو بخوبی سن لیتا تھا۔

نبی کریم ﷺ کی آواز کے معجزات


1. دور تک پہنچنے کی طاقت:

   حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
   "نبی کریم ﷺ جب خطبہ ارشاد فرماتے تو آپ ﷺ کی آواز اتنی بلند اور واضح ہوتی کہ دور کھڑے لوگ بھی آپ ﷺ کی بات صاف سن سکتے تھے۔" (مسلم)

2. دلوں میں اثر کرنے والی:

   حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
   "نبی کریم ﷺ جب قرآن مجید کی تلاوت فرماتے تو سننے والے پر رقت طاری ہو جاتی تھی اور آنکھوں سے بے اختیار آنسو جاری ہو جاتے تھے۔" (بخاری)

3. نبی کریم ﷺ کی آواز کی روحانی تاثیر:

   حضرت براء بن عازب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
   "نبی کریم ﷺ کی آواز دنیا میں سنی جانے والی سب سے خوبصورت اور دلکش آواز تھی۔ جب آپ ﷺ بولتے تو ایسا لگتا جیسے نور برس رہا ہو۔" (شمائل ترمذی)

نبی کریم ﷺ کی گفتگو کا انداز


1. ٹھہراؤ اور وضاحت:

 آپ ﷺ جب گفتگو فرماتے تو نہایت ٹھہر ٹھہر کر بات کرتے، تاکہ سننے والے آسانی سے سمجھ سکیں۔

2. مختصر مگر جامع گفتگو:

آپ ﷺ کی باتیں مختصر مگر معانی سے بھرپور ہوتیں، جن میں حکمت اور بصیرت نمایاں ہوتی تھی۔

3. بار بار دہرانا:

 جب کوئی اہم بات بیان فرماتے تو اسے تین مرتبہ دہراتے تاکہ سننے والے کو اچھی طرح یاد رہے۔

نبی کریم ﷺ کی آواز اور صحابہ کی گواہیاں


1. حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں:

   "نبی کریم ﷺ کی آواز میں ایسا سحر تھا کہ جو بھی اسے سنتا، وہ پوری توجہ اور عقیدت سے سنتا۔" (مسند احمد)

2. حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:

   "نبی کریم ﷺ جب ہمیں کوئی نصیحت فرماتے تو ایسا لگتا جیسے آپ ﷺ کی آواز میں خاص نورانیت ہو۔"(ترمذی)

3. حضرت جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:

   "جب نبی کریم ﷺ قرآن کی تلاوت فرماتے تو سننے والے کے دل پر عجب اثر ہوتا، ایسا محسوس ہوتا جیسے آسمان سے فرشتے نازل ہو رہے ہوں۔" (بخاری)

نبی کریم ﷺ کی آواز مبارک اللہ تعالیٰ کا ایک عظیم عطیہ تھی، جو سننے والوں کے دلوں میں اتر جاتی تھی۔ اس میں ایک خاص روحانی کیفیت اور تاثیر تھی، جو سامعین کے دل و دماغ پر گہرا اثر ڈالتی تھی۔ اللہ تعالیٰ ہمیں نبی کریم ﷺ کی تعلیمات پر عمل کرنے اور ان کے ذکر کو محبت و عقیدت سے سننے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین!

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

سرچ مضامین 

ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں (0)

#buttons=(Accept !) #days=(20)

Our website uses cookies to enhance your experience. Check Now
Accept !