انوارِ محمدیہ ہزار پردوں میں
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا کامل حسن عام انسانوں پر مکمل طور پر ظاہر نہیں کیا گیا، بلکہ وہ پردوں میں چھپا ہوا ہے۔ یہ ایک ایسا راز ہے جو اللہ تعالیٰ کی حکمت کے تحت ہر کسی پر آشکار نہیں کیا گیا، بلکہ صرف خاص لوگوں جیسے صحابہ کرام، اولیاء اللہ اور اہلِ بصیرت کو ہی اس حسنِ کامل کی جھلک نصیب ہوئی۔
1. بشری پردہ اور نورانی حقیقت
نبی کریم ﷺ ظاہری طور پر ایک بشر کی شکل میں دنیا میں تشریف لائے، جیسا کہ قرآن میں فرمایا گیا:
"قُلْ إِنَّمَا أَنَا بَشَرٌ مِّثْلُكُمْ يُوحَىٰ إِلَيَّ"
(کہہ دیجیے! میں تمہارے جیسا ہی ایک بشر ہوں، مگر میری طرف وحی کی جاتی ہے۔) (الکہف: 110)
مگر آپ ﷺ کی حقیقت محض ایک عام انسان کی نہیں تھی، بلکہ آپ نورِ مجسم تھے، اور اللہ تعالیٰ نے آپ کے کامل حسن کو عام لوگوں سے پوشیدہ رکھا تاکہ آزمائش باقی رہے اور معرفت کے طلبگار خود اسے تلاش کریں۔
2. صحابہ کرام کا بیان
صحابہ کرامؓ نے نبی کریم ﷺ کے ظاہری حسن کو بیان کیا، لیکن وہ بھی آپ کے مکمل نورانی حسن کو دیکھنے سے قاصر تھے:
حضرت جابر بن سمرہؓ فرماتے ہیں:
"میں نے ایک چاندنی رات میں رسول اللہ ﷺ کو دیکھا، میں نے چاند کو بھی دیکھا اور نبی کریم ﷺ کو بھی، تو اللہ کی قسم! میرے نزدیک رسول اللہ ﷺ کا چہرہ چاند سے بھی زیادہ حسین تھا۔" (ترمذی)
حضرت ابو ہریرہؓ فرماتے ہیں:
"رسول اللہ ﷺ کا نور اتنا درخشاں تھا کہ ہم آپ کے چہرۂ انور کو زیادہ دیر تک دیکھنے کی ہمت نہ کر سکتے تھے۔" (شفاء قاضی عیاض)
یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ آپ ﷺ کا ظاہری حسن بھی اتنا درخشاں تھا کہ صحابہ کرامؓ اسے پوری طرح دیکھنے سے قاصر تھے، چہ جائیکہ آپ کا حقیقی، نورانی اور کامل حسن!
3. پردوں میں چھپا ہوا حسن
صوفیائے کرام اور اہلِ معرفت فرماتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ کا کامل حسن ہزاروں پردوں میں چھپا ہوا ہے۔
ایک روایت میں آتا ہے کہ حضرت موسیٰ علیہ السلام نے اللہ تعالیٰ سے عرض کیا:
"یا اللہ! میں نبی آخرالزمان ﷺ کو دیکھنا چاہتا ہوں۔"
تو اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
"اے موسیٰ! تم میری تجلی بھی برداشت نہیں کر سکے، میرے محبوب کا نور کیسے برداشت کرو گے؟
یہ ظاہر کرتا ہے کہ نبی اکرم ﷺ کا حقیقی حسن دنیا میں کسی کے لیے مکمل طور پر ظاہر نہیں کیا گیا، کیونکہ انسانی آنکھیں اس تجلی کو برداشت نہیں کر سکتیں۔
4. قیامت کے دن مکمل مشاہدہ ہوگا
نبی کریم ﷺ کا کامل حسن دنیا میں ہر کسی کو ظاہر نہیں کیا گیا، لیکن قیامت کے دن اہلِ ایمان کو یہ سعادت نصیب ہوگی۔
مومن جنت میں رسول اللہ ﷺ کے کامل حسن کو دیکھیں گے اور آپ کی معیت میں رہیں گے، جو جنت کی سب سے بڑی نعمت ہوگی۔
بعض احادیث میں آتا ہے کہ قیامت کے دن لوگ جب نبی اکرم ﷺ کو دیکھیں گے تو آپ کے حسنِ کامل کو دیکھ کر حیران رہ جائیں گے، کیونکہ دنیا میں وہ آپ کی حقیقت کو مکمل طور پر نہیں دیکھ سکے تھے۔
نبی کریم ﷺ کا کامل حسن ہم پر اس دنیا میں پوری طرح ظاہر نہیں کیا گیا۔ جو لوگ آپ سے سچی محبت رکھتے ہیں، وہ آپ کے حسن کے کچھ جلوے دیکھنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں، لیکن حقیقت میں آپ کا جمالِ مطلق اللہ کی خاص حکمت کے تحت پردوں میں رکھا گیا ہے۔ یہ نورانی حسن صرف جنت میں ہی مکمل طور پر ظاہر ہوگا، جہاں مومنین کو رسول اللہ ﷺ کے قرب کی سعادت نصیب ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سرچ مضامین
- رسول اللہ ﷺ کے شمائل مبارکہ
- رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا جامع نسب نامہ مبارک
- نبی کریم ﷺ کے جسم اطہر کا پسینہ
- نبی کریم ﷺ کے جسم اطہر کا سایہ
- نبی کریم ﷺ کی مہر نبوت
- نبی کریم ﷺ کی رنگت مبارک
- نبی کریم ﷺ سراپا حسن
- نبی کریم ﷺ کا روئے انور
- نبی کریم ﷺ کی جبین مبارک
- نبی کریم ﷺ کا سر اقدس اور موئے مبارک
- نبی کریم ﷺ کے جسم اطہر کی نظافت
- نبی کریم ﷺ کی چشمان مقدس
- نبی کریم ﷺ کے مبارک آبرو
- نبی کریم ﷺ کی بصارت مبارک
- نبی کریم ﷺ کی آواز مبارک
- نبی کریم ﷺ کا حسین قد و قامت
- نبی کریم ﷺ کے دندانِ مبارک
- نبی کریم ﷺ کی داڑھی مبارک
- نبی کریم ﷺ کی گردن مبارک
- نبی کریم ﷺ کے گوش اور سماعت مبارک
- نبی کریم ﷺ کے مبارک ہاتھ
- نبی کریم ﷺ کا سینہ مبارک
- نبی کریم ﷺ کے مبارک گھٹنے اور پنڈلیاں
- نبی کریم ﷺ کے مبارک شانے
- نبی کریم ﷺ کی مبارک کلائیاں
- نبی کریم ﷺ کے رخسار مبارک
- نبی کریم ﷺ کی بینی (ناک) مبارک
- نبی کریم ﷺ کے قدمین مبارک
- رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک بغلیں
- انوارِ محمدیہ ہزار پردوں میں
- حضور ﷺ کے بطن اَقدس اور ناف مبارک کا بیان
- نبی کریم ﷺ کی ازواج مطہرات