نورِ علم – روشنی جو دلوں کو منور کرے
نورِ علم – روشنی جو دلوں کو منور کرے
علم وہ روشنی ہے جو جہالت کے اندھیروں کو ختم کرتی ہے، ذہنوں کو جِلا بخشتی ہے، اور دلوں کو نور سے منور کرتی ہے۔ علم انسان کو شعور دیتا ہے، اسے خیر و شر کی پہچان کراتا ہے اور اسے دنیا و آخرت میں کامیابی کی راہ دکھاتا ہے۔ اسلام میں علم کی اہمیت اس قدر زیادہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن میں بار بار اس کے فضائل بیان فرمائے ہیں اور نبی اکرم ﷺ نے علم حاصل کرنے کو ہر مسلمان پر فرض قرار دیا ہے۔
علم کی تعریف اور اہمیت
علم کا مطلب کسی چیز کی حقیقت اور اس کے احکام کو جاننا ہے۔ جب یہ علم دین سے جڑا ہو تو یہ معرفتِ الٰہی اور ہدایت کا ذریعہ بنتا ہے، اور جب دنیاوی امور سے متعلق ہو تو یہ ترقی و کامیابی کا وسیلہ بنتا ہے۔ اسلام میں علم کو ایک عظیم نعمت قرار دیا گیا ہے اور اسے نور سے تشبیہ دی گئی ہے، کیونکہ یہ وہ روشنی ہے جو انسان کو اندھیرے سے نکال کر روشنی کی طرف لے جاتی ہے۔
قرآن میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
"کیا وہ لوگ جو جانتے ہیں اور وہ جو نہیں جانتے برابر ہو سکتے ہیں؟" (سورۃ الزمر: 9)
یہ آیت واضح کرتی ہے کہ علم والے اور بے علم برابر نہیں ہو سکتے۔ علم انسان کی سوچ، عمل اور رویے میں انقلاب برپا کرتا ہے۔
علم کا اسلامی تناظر
اسلام میں علم کی طلب کو نہایت اہمیت دی گئی ہے۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
"علم حاصل کرنا ہر مسلمان مرد اور عورت پر فرض ہے۔"(ابن ماجہ)
یہ حدیث اس بات کی دلیل ہے کہ اسلام میں علم حاصل کرنے کو کسی مخصوص طبقے تک محدود نہیں رکھا گیا بلکہ ہر انسان کے لیے لازم قرار دیا گیا ہے۔
علم اور نور کا تعلق
علم کو نور اس لیے کہا جاتا ہے کیونکہ:
1. یہ جہالت کی تاریکی کو مٹاتا ہے۔
2. یہ انسان کو صراطِ مستقیم پر گامزن کرتا ہے۔
3. یہ اللہ کی پہچان اور معرفت عطا کرتا ہے۔
4. یہ انسان کو عقل، حکمت اور بصیرت عطا کرتا ہے۔
5. یہ اخلاقی اور روحانی ترقی کا ذریعہ بنتا ہے۔
نورِ علم کے فوائد
1. دنیا اور آخرت میں کامیابی
علم وہ خزانہ ہے جو انسان کو دنیا میں عزت اور آخرت میں کامیابی دلاتا ہے۔ ایک تعلیم یافتہ انسان اپنی زندگی کے ہر معاملے میں بہتری لا سکتا ہے، وہ صحیح اور غلط کے درمیان فرق کر سکتا ہے اور اپنے اعمال کے انجام کو سمجھ سکتا ہے۔
2. اللہ کی معرفت کا ذریعہ
علم کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ یہ انسان کو اللہ کے قریب کرتا ہے۔ جتنا زیادہ کوئی شخص دین کا علم حاصل کرے گا، اتنا ہی زیادہ وہ اللہ کی عظمت کو سمجھے گا۔ قرآن میں ارشاد ہے:
"اللہ کے بندوں میں سے صرف علم والے ہی اللہ سے ڈرتے ہیں۔" (سورۃ فاطر: 28)
3. جہالت کا خاتمہ
جہالت انسان کی سب سے بڑی دشمن ہے۔ یہ اندھیرے کی مانند ہے جو عقل کو مفلوج کر دیتی ہے۔ علم ہی وہ ہتھیار ہے جو جہالت کو ختم کر کے لوگوں میں شعور بیدار کرتا ہے۔
4. اخلاقی بہتری
علم انسان کے اخلاق کو سنوارتا ہے۔ ایک باعلم شخص جانتا ہے کہ اسے اپنی زندگی کن اصولوں کے تحت گزارنی ہے۔ وہ اپنے والدین، رشتہ داروں، اور معاشرے کے تمام افراد کے ساتھ اچھے برتاؤ کی اہمیت کو سمجھتا ہے۔
5. فکری وسعت اور حکمت
علم انسان کو وسعتِ نظری دیتا ہے، اسے تنگ نظری اور تعصب سے بچاتا ہے، اور معاملات کو گہرائی سے دیکھنے کی صلاحیت عطا کرتا ہے۔ حکمت اور بصیرت بھی علم کا ہی نتیجہ ہے، جو ایک انسان کو بہتر فیصلے کرنے میں مدد دیتی ہے۔
علم کے ذرائع
1. قرآن و حدیث:
سب سے بہترین علم وہ ہے جو قرآن و سنت سے حاصل کیا جائے۔
2. کتب اور مطالعہ:
اچھے کتب اور علمی مواد پڑھنا علم میں اضافے کا بہترین ذریعہ ہے۔
3. اساتذہ اور علماء:
استاد علم کا چراغ ہوتا ہے جو دوسروں کو بھی روشنی فراہم کرتا ہے۔
4. تجربات اور مشاہدہ:
دنیا کے معاملات کا گہرا مطالعہ اور تجربہ بھی علم کا ایک ذریعہ ہے۔
5. عقل اور تفکر:
غور و فکر کرنا اور سوالات پوچھنا علم حاصل کرنے کا ایک اہم طریقہ ہے۔
نورِ علم اور جدید دور
آج کے دور میں علم کو زیادہ اہمیت حاصل ہے کیونکہ دنیا ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ سائنسی ترقی، ٹیکنالوجی، اور معاشی استحکام سب علم کی بدولت ہی ممکن ہیں۔ ایک تعلیم یافتہ معاشرہ ہمیشہ ترقی کرتا ہے جبکہ جہالت کا شکار معاشرہ زوال پذیر ہو جاتا ہے۔
مسلم امہ کا زوال اور علم کی کمی
آج مسلمانوں کی پسماندگی کی ایک بڑی وجہ علم سے دوری ہے۔ جب تک مسلمان علم کے میدان میں آگے تھے، وہ دنیا پر غالب رہے۔ مگر جب علم سے دوری اختیار کی، تو زوال ان کا مقدر بن گیا۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم اپنی نئی نسل کو علم کی روشنی سے منور کریں، انہیں دینی اور دنیاوی علوم میں مہارت دلائیں اور تحقیق و جستجو کے جذبات کو فروغ دیں۔
علم ایک ایسا نور ہے جو انسان کو حقیقت کی پہچان کراتا ہے اور اسے روشنی کی طرف لے جاتا ہے۔ ایک باعلم شخص نہ صرف اپنی زندگی کو سنوارتا ہے بلکہ دوسروں کے لیے بھی روشنی کا ذریعہ بنتا ہے۔
ہم سب کو چاہیے کہ علم حاصل کریں، اسے دوسروں تک پہنچائیں اور اپنے معاشرے کو ایک روشن اور باعلم معاشرہ بنانے میں کردار ادا کریں، کیونکہ علم ہی وہ دولت ہے جو کبھی ختم نہیں ہوتی اور جو ہمیشہ انسان کے ساتھ رہتی ہے۔
اللہ تعالیٰ ہمیں علم کی روشنی سے منور فرمائے اور ہمیں دنیا و آخرت میں کامیاب کرے۔ آمین!
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سرچ مضامین
علم نور ھے,علم نور ہے,روشنی,درست روشنی,روشنی سے ذہانت,روشنی کے اثرات,نور الٰہی,علم کے بارے میں حدیثِ نبوی